امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بے شمار اوصاف کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت سخی بھی تھے، آپ کی سخاوت کے خود آپ کے دوستوں کے مابین بھی چرچے ہوتے تھے۔ چنانچہ حضرت سیدنا زید بن اسلمؒ اپنے والد حضرت سیدنا اسلم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظمؓ کے شہزادے حضرت سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے مجھ سے سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعض اوصاف متعلق گفتگو کی تو میں نے ان کے سامنے آپؓ کے اوصاف بیان کیے تو انہوں نے ارشاد فرمایا: ’’رسول اللہﷺ کے دنیا سے پردہ فرمانےکے بعد میں نے کسی بھی شخص کو زیادہ کو شش کرنے والا اور سخاوت کرنے والا نہیں دیکھا حتیٰ کہ یہ اوصاف سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر ختم ہوگئے‘‘۔ (بخاری، کتاب المناقب، مناقب عمر بن الخطاب، ج ۲، ص ۵۲۷، حدیث:۳۶۸۷)
حجام کی دل جوئی کے لیے چالیس درہم
حضرت سیدنا عکرمہؓ سے روایت ہے کہ امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی شخصیت میں بہت ہی ہیبت تھی، ایک بار حجام آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بال بنا رہا تھا تو آپؓ نے گلا صاف کرنے کے لیے کھنکارا تو اس بے چارے حجام کا خوف کے مارے وضو ٹوٹ گیا۔ بعدازاں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس حجام کی دلجوئی کے لیے چالیس درہم دینے کا حکم فرمایا۔ (طبقات کبریٰ، ذکر استخلاف عمر، ج ۳، ص ۲۱۷)
محبوب شے کو راہ خدا میں خرچ کردیا
امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایسے سخی تھے کہ راہِ خدا میں اپنی سب سے زیادہ پسندیدہ چیزیں بھی خرچ کردیا کرتے تھے۔ چنانچہ حضرت
سیدنا عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ ’’میرے والد گرامی امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہٗ کے حصے میں خیبر کی کچھ زمین آئی تو آپؓ نے رسول اللہﷺ کی بارگاہ میں عرض کیا ’’یا رسول اللہﷺ! یہ خیبر کی زمین میرے حصے میں آئی ہے اور اس سے نفیس مال مجھے کبھی نہیں ملا، آپﷺ ارشاد فرمائیں کہ میں اس زمین کا کیا کروں؟‘‘ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’ اے عمر! اگر تم چاہو تو اسے اپنی ملکیت ہی میں رکھو اور اس کے منافع کو راہِ خدا میں صدقہ کردو۔‘‘ چنانچہ امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظمؓ نے اس زمین کو ایسے صدقہ کیا کہ نہ تو اس کو بیچا جائے گا نہ ہی ہبہ کیا جائے گا اور نہ ہی اس میں وراثت جاری ہوگی بلکہ اس کی آمدنی کو فقراء، غریب رشتہ داروں، مسافروں، مہمانوں اور راہِ خدا میں خرچ کیا جائے گا، اور اس کے متولی کو اجازت ہے کہ اس میں سے اپنی ذات یا دوستوں پر جائز طریقے سے خرچ کرے۔ (بخاری، کتاب الوصایا، الوقف کیف یکتب، ج ۲، ص ۲۴۴، حدیث: ۲۷۷۲)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں